ترکیہ کی آبادی 2024 میں 85.7 ملین تک پہنچ گئی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 292,567 افراد کا معمولی اضافہ ہے، یہ اعداد و شمار ترکیہ کے ادارہ شماریات (TUIK) کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار شہری مراکز، دیہی علاقوں اور غیر ملکی باشندوں کی آبادی میں اہم تبدیلیوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ ترکیہ کی آبادی میں مردوں کا تناسب 50.02% (42.85 ملین) اور عورتوں کا 49.98% (42.81 ملین) ہے۔ 2024 میں سالانہ آبادی کی شرح نمو 3.4 فی ہزار رہی، جو 2023 میں 1.1 فی ہزار تھی، جو کہ حالیہ سست روی کے رجحانات میں تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔
استنبول ترکیہ کا سب سے بڑا شہر ہے، جہاں 15.7 ملین باشندے آباد ہیں، جو ترکیہ کی کل آبادی کا 18.3% ہیں۔ استنبول میں پچھلے سال 45,678 افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے بعد انقرہ 5.86 ملین، ازمیر 4.49 ملین، برسا 3.24 ملین اور انطالیہ 2.72 ملین باشندوں کے ساتھ آتے ہیں۔ آبادی کے بٹوارے میں واضح فرق ان علاقوں میں نظر آتا ہے جہاں آبادی کم ہے، جیسے کہ بایبرٹ (83,676 باشندے)، تونجلی (86,612) اور ارداہان (91,354)۔ 2024 میں شہری علاقوں میں آباد ہونے والے افراد کا تناسب 93.4% تک پہنچ گیا ہے، جو 2023 میں 93% تھا۔آبادی کی کثافت کے لحاظ سے استنبول 2,934 افراد فی مربع کلومیٹر کے ساتھ سرفہرست ہے، جبکہ کوکیلی 623 افراد فی مربع کلومیٹر پر ہے۔ اس کے برعکس تونجلی میں صرف 11 افراد فی مربع کلومیٹر کی کثافت ہے۔ ترکیہ کی آبادی کی اوسط عمر 2024 میں 34.4 سال تک پہنچ گئی، جو 2023 میں 34 سال تھی۔ عورتوں کی اوسط عمر (35.2 سال) مردوں (33.7 سال) سے زیادہ ہے۔
کام کرنے والی عمر کی آبادی (15-64 سال) کل آبادی کا 68.4% ہے، جو 2007 میں 66.5% تھی۔ بچوں کی شرح 0-14 سال میں کمی آئی ہے، جو اب 20.9% ہے، جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد کا تناسب 10.6% تک پہنچ چکا ہے، جو 2007 میں 7.1% تھا۔ 2024 میں غیر ملکی باشندوں کی تعداد 89,996 کم ہو کر 1.48 ملین ہو گئی ہے۔ ان غیر ملکی باشندوں میں خواتین کا تناسب 51.7% اور مردوں کا 48.3% ہے۔ غیر ملکی باشندوں کی پانچ بڑی قومیں عراق، افغانستان، جرمنی، ترکمانستان اور ایران ہیں، جن کے باشندوں کی تعداد بالترتیب 177,988، 139,251، 115,958، 113,762 اور 95,924 ہے۔2024 میں 40 صوبوں میں آبادی میں کمی آئی ہے، جو 2023 میں صرف 10 صوبوں تک محدود تھی۔ یہ رجحان ملک میں داخلی نقل مکانی اور مختلف اقتصادی حالات کو ظاہر کرتا ہے۔