ترکیہ ان 15 فلسطینیوں کی میزبانی کرے گا جو اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد فلسطینی علاقوں سے باہر رہنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ یہ رہائی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت ہوئی۔ ترک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے درخواست کی تھی کہ جن فلسطینیوں کو سنگین جرائم، بشمول مہلک حملوں کے مرتکب افراد کے طور پر مجرم قرار دیا گیا ہے، انہیں غزہ یا مقبوضہ مغربی کنارے میں نہ بھیجا جائے۔ مصر نے اس وقت قاہرہ میں موجود 70 قیدیوں کی عارضی داخلے کی اجازت دی ہے۔
ترک انٹیلی جنس ادارے نے 15 بے گھر فلسطینیوں کی آمد کے لیے مصر کے راستے ان کی محفوظ زندگی کے لیے ترکیہ میں انتظامات کرنے میں تیزی سے کارروائی کی۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ملک کی قومی انٹیلی جنس تنظیم (MİT) کو فلسطینیوں کے لیے محفوظ سفر کی سہولت فراہم کرنے اور ترکیہ میں ان کی محفوظ زندگی کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔