ترکیہ کی نیشنل موومنٹ پارٹی (MHP) کے رہنما، ڈیولٹ باہیلی نے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے سربراہ، عبداللہ اوجالان، سے ہتھیار ڈالنے اور مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ بیان 28 جنوری کو آیا، جب باہیلی نے پارٹی کے پارلیمانی گروپ سے خطاب میں PKK اور اس سے منسلک تنظیموں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا۔ یہ اپیل ایسے وقت میں کی گئی جب 22 جنوری کو جزیرہ امرالی میں قید اوجالان اور پیپلز ایکویٹی اینڈ ڈیموکریسی پارٹی (DEM پارٹی) کے رہنماؤں، صری سرایا اوندر اور پروین بلدان، کے درمیان ایک نادر سیاسی ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کو ترکیہ کی سیاست میں اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ 2015 کے بعد پہلا موقع تھا جب کسی سیاسی جماعت کے رہنماؤں نے اوجالان سے ملاقات کی۔ باہیلی نے اوجالان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، یہ تسلیم کریں کہ آپ کی جدوجہد کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ جو نقصان آپ نے ہزاروں معصوم لوگوں کو پہنچایا، اس پر قوم سے معافی مانگیں۔ عالمی طاقتوں کے ایجنڈے پر کام کرنا چھوڑیں اور ترکیہ کی قومی خودمختاری کو تسلیم کریں۔انہوں نے اوجالان کو پارلیمنٹ آ کر دہشت گردی کی مذمت کرنے اور PKK کے خاتمے کا اعلان کرنے کی دعوت دی۔
صدر رجب طیب ایردوان، جو باہیلی کے سیاسی اتحادی ہیں، نے بھی اس اپیل کو تاریخی موقع قرار دیا اور زور دیا کہ یہ قدم ترکیہ میں دیرینہ تنازع کے خاتمے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب، DEM پارٹی کا کہنا ہے کہ اوجالان ایک نئے مذاکراتی عمل کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ پیش رفت ترکیہ کی سیاست میں بڑے ممکنہ اثرات رکھتی ہے اور دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ مذاکرات حقیقی معنوں میں کوئی مثبت نتیجہ دے پائیں گے یا نہیں۔قع اعلان جلد از جلد کیا جانا چاہیے۔”پی کے کے کو ترکیہ، امریکہ اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (MHP) کے رہنما ڈیولٹ باہیلی نے پی کے کے کے رہنما سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کر دی
83