ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 500 بلین ڈالر کے مصنوعی ذہانت (AI) منصوبے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس منصوبے کے لیے مطلوبہ فنڈنگ کی کمی ہے۔ مسک نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ اس منصوبے کے لئے مالی وسائل میں کمی ہے، جو کہ اس کی کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔یہ تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں امریکہ کی قیادت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بڑے مالی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ کا مقصد امریکہ کو AI ٹیکنالوجی میں دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنانا تھا، لیکن مسک نے اس پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے درکار مالی امداد کا فقدان ہے۔
ایلون مسک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ترقی کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، لیکن ٹرمپ کے منصوبے میں اس سرمایہ کاری کی کمی نظر آتی ہے۔ مسک نے مزید کہا کہ اگر اس منصوبے میں فنڈنگ کی کمی دور نہ کی گئی، تو اس کے کامیاب ہونے کے امکانات کم ہوں گے۔دونوں رہنماؤں کے درمیان اس تنازعے کے باوجود، دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مصنوعی ذہانت کا شعبہ دنیا کے مستقبل میں اہم کردار ادا کرے گا، اور اس کے لیے مناسب حکمت عملی کی ضرورت ہے۔