امریکی صدر جو بائیڈن نے ترکیہ کے خلاف عائد پابندیوں کو اپنے ایگزیکٹو آرڈر سے واپس لے لیا ہے۔ یہ فیصلہ ترکیہ کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے بعد کیا گیا ہے، جب کہ امریکہ نے ترکیہ کے بعض دفاعی اقدامات پر اعتراضات کیے تھے۔ بائیڈن کی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے اور مشترکہ مفادات کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
امریکی حکام کے مطابق، یہ فیصلہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ ترکیہ اور امریکہ کے درمیان مسائل کے باوجود دونوں ممالک کے لیے تعاون کے اہم شعبے موجود ہیں۔ اس فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات میں بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔
ترکیہ کے حکومتی عہدیداروں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ ترکیہ کے موقف کی فتح ہے، جس نے ہمیشہ اپنے قومی مفادات کی حفاظت کی ہے۔ ترکیہ نے اس فیصلے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک مثبت پیشرفت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے۔
بائیڈن نے ترکیہ کے خلاف عائد پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر سے واپس لے لیں
67