صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکیہ اپنی قومی سلامتی کی ترجیحات کے مطابق ہر لمحہ شام میں ہونے والی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا جا سکے۔
انقرہ میں مونٹی نیگرو کے صدر جاکووف میلا تووچ کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 145 سالہ سفارتی تعلقات کا جشن منایا جا رہا ہے اور ان تعلقات میں مزید استحکام لانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔صدر ایردوان نے مزید کہا کہ ترکیہ اور مونٹی نیگرو کے درمیان باہمی تعلقات پر تفصیل سے بات چیت کی گئی اور دونوں ممالک نے بلقان کے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترکیہ خطہ بلقان میں مذہبی اور نسلی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
ایردوان نے عالمی سطح پر جاری کشیدگیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ترکیہ ہمیشہ منصفانہ امن کی حمایت کرے گا، جیسے کہ روس یوکرین جنگ اور اسرائیلی حملوں کے بارے میں اس کا موقف رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ اپنے علاقے میں امن کے قیام کے لیے بھرپور اقدامات کرنے کو تیار ہے اور شام میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔