Table of Contents
ترکیہ کی ویڈیو گیم انڈسٹری 2025 کے اختتام تک 750 ملین ڈالر کا ریونیو حاصل کرنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 2024 کے اختتام پر انڈسٹری نے 20 فیصد ترقی کے ساتھ 695 ملین ڈالر کا ریونیو حاصل کیا، جس نے اگلے سال کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔ یہ معلومات انڈسٹری کے نمائندوں نے سرکاری خبر رساں ایجنسی “انادولو” کو فراہم کیں۔
گیمنگ ان ترکیہ کے سی ای او اوزان آیدمیر کے مطابق، 2024 میں ہونے والی آمدنی کا 54 فیصد حصہ یعنی 375 ملین ڈالر صرف موبائل گیمز سے حاصل ہوا، جس کی بڑی وجہ نوجوان صارفین میں موبائل استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 میں ترکی میں بننے والے کنسول اور کمپیوٹر گیمز کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 133 فیصد اضافہ ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی اسٹوڈیوز نے صرف موبائل گیمز تک محدود رہنے کے بجائے اب بڑے پلیٹ فارمز کی طرف بھی قدم بڑھایا ہے۔
مصنوعی ذہانت ترکیہ میں گیمنگ کی دنیا بدل رہی ہے
اوزان آیدمیر کے مطابق 2024 کی دوسری ششماہی میں ترکیہ میں نئے گیم اسٹوڈیوز کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نے اس رجحان کو مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ڈیزائن اور کوڈنگ ٹولز کی وجہ قرار دیا، جنہوں نے گیم ڈیولپمنٹ کے اخراجات کم کر دیے ہیں اور چھوٹے ڈیولپرز کے لیے کام آسان بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا:
“AI ٹولز نے پروٹو ٹائپنگ، ویژوئل پروڈکشن اور یہاں تک کہ ڈائیلاگ رائٹنگ جیسے مراحل کو خودکار بنا دیا ہے۔”
اوزان کا کہنا ہے کہ 2025 میں ہم “AI فرسٹ گیمز” کے ابتدائی نمونے ترکیہ میں دیکھ سکیں گے، جہاں گیم کی زیادہ تر تیاری خودکار نظام کے تحت ہو گی۔
ترکیہ خطے میں گیمنگ سرمایہ کاری کا مرکز
اوزان آیدمیر نے مزید بتایا کہ ترکیہ 2021 سے اب تک یورپ اور مشرق وسطیٰ میں گیم انڈسٹری میں سرمایہ کاری حاصل کرنے والے سرِ فہرست تین ممالک میں شامل ہے۔
2024 میں 71.6 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری صرف گیم سیکٹر میں آئی۔
انہوں نے امریکہ، یورپ اور MENA ریجن (مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ) کو اہم ہدف مارکیٹس قرار دیا۔ ان کے مطابق مشرق وسطیٰ میں ثقافتی مماثلتیں اور بڑی موبائل گیمنگ مارکیٹ کے باعث زیادہ امکانات موجود ہیں، جبکہ مغرب میں سخت مسابقت کے باوجود منفعت بخش مواقع بھی موجود ہیں۔
“ترکیہ اب صرف گیمز تیار نہیں کر رہا، بلکہ انہیں دنیا بھر میں ایکسپورٹ بھی کر رہا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ ویڈیو گیم ایکسپورٹس اب سافٹ ویئر و ٹیکنالوجی سیکٹر کے تیزی سے بڑھتے شعبوں میں شامل ہو چکی ہیں۔
آیدمیر کے مطابق ترکیہ کی تکنیکی مہارت اور کہانی سنانے کی صلاحیت مقامی ڈیولپرز کو عالمی کامیابی دلانے میں مدد دے رہی ہے۔ موبائل گیمز اب بھی سرمایہ کاروں کی پہلی ترجیح ہیں، خاص طور پر وہ پروجیکٹس جن کا دائرہ کار امریکہ، یورپ اور MENA تک ہو۔
انہوں نے زور دیا کہ سرکاری و نجی شعبوں کے درمیان شراکت ضروری ہے تاکہ برانڈز کو عالمی سطح پر لانچ کیا جا سکے، اور پروجیکٹ کے آغاز میں ہی مارکیٹنگ و یوزر ایکوزیشن پر سرمایہ کاری کی جائے۔
حکومتی مراعات سے گیمنگ انڈسٹری مزید پرکشش
“اوئیندر” (ترکی گیم ڈویلپرز اور پبلشرز کی تنظیم) کے صدر تانسو کندرلی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس میں چھوٹ اور حکومتی مراعات نے ترکی کی گیم انڈسٹری کو سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنا دیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ کچھ غلط استعمال کی شکایات کے باعث ان مراعات کے ڈھانچے کو ازسرِنو ترتیب دیا گیا ہے۔ پھر بھی حکومتی تعاون سے گیمنگ ماحولیاتی نظام میں تیزی سے وسعت آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی اور تجربہ کار کمپنیاں سرمایہ کاروں کو زیادہ متوجہ کرتی ہیں، کیونکہ گوگل اور ایپل جیسے اداروں کے معیار سرمایہ کاری کی راہ متعین کرتے ہیں۔
کندرلی کے مطابق، چھوٹے اسٹوڈیوز کے لیے یوزر ایکوزیشن لاگت میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر جب سے بڑی کمپنیوں نے اپنی پالیسیز تبدیل کی ہیں۔ 2022 کے بعد کچھ کمپنیوں نے بہتر کارکردگی دکھائی، مگر مجموعی طور پر سرمایہ کاری میں سست روی آئی۔ البتہ AI نے گرافکس، اشتہارات اور کوڈنگ میں کارکردگی بڑھا کر نئے سرمایہ کاری رجحانات کو جنم دیا ہے۔