ترکیہ اور دنیا بھر میں رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہو چکا ہے، جہاں لاکھوں مسلمان یکم مارچ کو رمضان کا پہلا روزے سے رمضان المبارک کو خوش آمدید کہا ۔صدر رجب طیب ایردوان نے اس موقع پر امن و سکون کی دعائیں کرتے ہوئے رمضان کی اہمیت پر زور دیا اور اسے ہم آہنگی، دوستی اور بھائی چارے کا مہینہ قرار دیا۔ اس سال رمضان کے دوران ترکیہ کی مختلف مساجد میں تراویح کی نماز کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، اور کئی مقامات پر رمضان کے خیمے لگائے گئے ہیں جہاں ضرورت مندوں کو مفت افطار فراہم کیا جائے گا۔ ترکیہ کے تاریخی بازاروں میں بھی رمضان کی خریداری میں اضافہ ہو چکا ہے۔ استنبول کی مشہور مساجد جیسے آیہ صوفیہ، ایوپ سلطان اور سلیمانیہ کو مہیا (روشنیاں) سے سجایا گیا ہے۔ یہ ایک قدیم ترک روایت ہے جس کے ذریعے مساجد کے میناروں پر مذہبی پیغامات اور ڈیزائن دکھائے جاتے ہیں۔
رمضان کے مہینے میں ترکیہ میں نہ صرف روزہ رکھنے کی روحانیت ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ثقافتی روایات کا بھی احیاء کیا جا رہا ہے، جس میں بصرہ میں کراجوز اور حچیوٹ کے سایہ دار کھیل کا اہتمام کیا جا رہا ہے جو رمضان کی راتوں میں تفریح فراہم کرتے ہیں۔یہ مہینہ ترکیہ کے لوگوں کے لیے روحانی، سماجی اور ثقافتی اعتبار سے بے حد اہمیت رکھتا ہے، جو انہیں ایک دوسرے کے قریب لے آتا ہے اور ایمان کی گہرائی میں اضافہ کرتا ہے۔