ترکیہ کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں ایتھوپیا اور صومالیہ کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا پہلا دور کامیابی سے مکمل ہو گیا۔ یہ مذاکرات 18 فروری 2025 کو انقرہ میں منعقد ہوئے، جو دسمبر 2024 میں طے پانے والے “انقرہ اعلامیہ” کے تسلسل کا حصہ تھے۔ اس اعلامیے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا اور علاقائی تعاون کو فروغ دینا تھا، جو ایتھوپیا کے متنازعہ سمندری معاہدے کے بعد شدید اختلافات کا شکار تھے۔ ایتھوپیا نے جنوری 2024 میں اعلانیہ طور پر خودمختاری کا دعویٰ کرنے والے خطے “صومالی لینڈ” کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت ایتھوپیا کو بحری اڈہ قائم کرنے کے لیے زمین دی گئی تھی۔ صومالیہ نے اس معاہدے کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا۔ اس تناؤ کو ختم کرنے کے لیے ترکیہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا اور دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لے آیا۔
ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے ایتھوپیا اور صومالیہ کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقات کی اور اس بات پر زور دیا کہ بدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں علاقائی تعاون کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مذاکرات دونوں ممالک کے لیے ایک تاریخی موقع ہیں، جس کے ذریعے چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
بات چیت میں بنیادی طور پر خطے میں معاشی اور تجارتی روابط کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر توجہ دی گئی، جس میں “مڈل کوریڈور”، “باکو-تبلیسی-کارس ریلوے” اور “ڈیولپمنٹ روڈ” جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، کسٹم قوانین، بندرگاہی انتظامات اور بین الاقوامی تجارتی معیارات پر عملدرآمد جیسے اہم معاملات بھی زیر بحث آئے۔یہ مذاکرات علاقائی استحکام اور ترقی کے لیے ایک امید افزا قدم تصور کیے جا رہے ہیں، اور ترکیہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اس عمل میں مستقل سہولت کاری کے لیے تیار ہے۔ مذاکرات کا اگلا دور مارچ 2025 میں متوقع ہے، اور تمام فریقین نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ بات چیت مثبت نتائج کی جانب بڑھے گی۔