ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ روس، یوکرین اور امریکہ کے درمیان ممکنہ امن مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے، تاکہ تین سال سے جاری روس-یوکرین تنازع کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ انقرہ میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایردوان نے ترکیہ کی جانب سے یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ مذاکرات کامیاب ہوں اور پائیدار امن قائم ہو۔ یہ جنگ اب ختم ہونی چاہیے۔” ایردوان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں روسی اور امریکی وفود کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے ہیں، جو فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے پہلی بار منعقد ہوئے ہیں۔ ان مذاکرات میں جنگ کے خاتمے اور دوطرفہ تعلقات کی بہتری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے اس موقع پر زور دیا کہ کسی بھی امن مذاکرات میں یوکرین کی شمولیت ضروری ہے اور اس کے بغیر کوئی معاہدہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا، “ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔” ترکیہ نے ماضی میں بھی روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کی کوششیں کی ہیں اور اس تنازع کے حل کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ ایردوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکی مستقبل میں بھی امن کے قیام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔