ترک قونصل خانے کے باہر قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کرنے والے ایک شخص پر چاقو سے حملے کا واقعہ پیش آیا۔ یہ واقعہ اُس وقت ہوا جب ملعون شخص، جو احتجاج کے طور پر وہاں موجود تھا، قرآن مجید کو جلانے کی کوشش کر رہا تھا۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، ملعون شخص نے ترک سفارتخانے کے سامنے قرآن مجید کو جلانے کی ناپاک کوشش کی، تاہم اس کے ارادے کو ایک راہگیر نے ناکام بنا دیا۔ میڈیا پر سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راہگیر نے ملعون شخص پر حملہ کیا، اُسے نیچے گرایا اور قرآن مجید کا نسخہ اُس کے ہاتھ سے چھین لیا۔ اس کے بعد، راہگیر نے ملعون شخص کو جسمانی طور پر روکا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا کہ راہگیر نے چاقو سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ملعون شخص شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس فوراً موقع پر پہنچی اور زخمی شخص کو مشتعل ہجوم سے بچا کر اسپتال منتقل کیا، جہاں اُس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔ پولیس نے حملہ آور راہگیر کو حراست میں لے لیا ہے اور اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاہم، پولیس نے ابھی تک قرآن مجید جلانے کی کوشش کرنے والے شخص اور راہگیر کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ یہ واقعہ برطانیہ میں مذہبی منافرت اور تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان کی ایک مثال ہے۔ قرآن مجید کو جلانے کی کوشش مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہے اور یہ مذہبی ہم آہنگی کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔