ترکیہ اور مصر نے اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے 15 بلین ڈالر کے تجارتی حجم کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے گزشتہ سال کے دوروں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں تعلیم، نقل و حمل، زراعت، صنعت، توانائی اور صحت کے شعبوں میں معاہدے طے پائے۔ صدر ایردوان نے اس موقع پر کہا کہ تجارت اور معیشت ترکیہ-مصر تعاون کی محرک قوت ہیں۔
اس سال ترکیہ کے مختلف شعبوں کے وفود مصر کا دورہ کریں گے۔ اس وقت ترکیہ کا ایک تجارتی وفد مصر میں نئے تعاون کے مواقع کا جائزہ لے رہا ہے، جس کے کاروباری ملاقاتیں جمعرات کو ختم ہوں گی۔ 3 سے 7 فروری تک ترکیہ کی آٹو انڈسٹری کے نمائندے قاہرہ کا دورہ کریں گے تاکہ مصری آٹو درآمد کنندگان، تھوک فروشوں اور تقسیم کاروں کے ساتھ تعاون کے مواقع پر بات چیت کی جا سکے۔2022 میں ترکیہ اور مصر کے درمیان تجارتی حجم 7.1 بلین ڈالر سے زائد تھا، جو 2023 میں 7 بلین ڈالر تک کم ہو گیا، لیکن 2024 میں باہمی دوروں کے باعث 8.6 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔ دونوں صدور نے تجارتی حجم کو 15 بلین ڈالر تک بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
ترکی-مصر بزنس کونسل کے صدر مصطفیٰ دنیزر نے بتایا کہ ترکیہ کی کمپنیوں کی دلچسپی مصر میں حالیہ برسوں میں بڑھ گئی ہے۔ ترکیہ کی سرمایہ کاری مصر میں 3.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اور اس سال اور 2026 میں کم از کم 500 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ سرمایہ کاری زیادہ تر ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے شعبوں میں ہے، جو مصری کمپنیوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہے۔ مصری-ترک بزنس کونسل کے شریک چیئرمین عدیل اللامی نے کہا کہ ترکیہ اور مصر کے صدور کی باہمی ملاقاتوں نے سیاسی تعلقات کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور تجارتی تعلقات پر مثبت اثر ڈالا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2025 ترکیہ اور مصر کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے لیے سنہری سال ہوگا، جو ترکیہ کے وفد کے مصر کے دورے سے ظاہر ہوتا ہے۔