ترکیہ نے 2025 تک خود کو ہائی ٹیک سرمایہ کاری کا عالمی مرکز بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے، جس کے تحت بایوٹیکنالوجی سے لے کر صنعتی روبوٹکس تک کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت متوقع ہے۔صنعت و ٹیکنالوجی کے وزیر، مہمت فاتح کاجیر، نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ 2024 ترکیہ کی صنعتی اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوا ہے، جس میں عملے کے ساتھ خلائی مشن اور ملک کا پہلا مقامی مواصلاتی سیٹلائٹ، ترک سیٹ 6A، کا آغاز شامل ہے۔کاجیر نے مزید کہا کہ ترکیہ نے 22 سالوں میں صنعتی پیداوار میں او ای سی ڈی کے تمام اراکین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے تقریباً 7 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری پیکیج کا اعلان کیا جائے گا، جس کا پہلا مرحلہ اگلے ماہ شروع ہوگا، جس کا مقصد 2025 میں ترکیہ کی ہائی ٹیک پیداوار کی صلاحیتوں اور برآمدات کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔
کاجیر نے توقع ظاہر کی کہ 2025 میں الیکٹرک گاڑیوں کی ٹیکنالوجی، بیٹریاں، سولر سیلز، ونڈ ٹربائنز، چپ کی پیداوار، تحقیق و ترقی کے مراکز، بایوٹیکنالوجی، صنعتی روبوٹکس، اور ہائپر اسکیل ڈیٹا سینٹرز میں تیز رفتار سرمایہ کاری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی BYD ترکیہ میں اگلی نسل کی الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کی کارروائیاں 2026 میں شروع ہونے کی توقع ہے۔ترکیہ کی الیکٹرک گاڑیوں کی برانڈ Togg نے اپنے زمرے میں ملکی سطح پر قیادت حاصل کی ہے، اور اس سال ایک نیا فاسٹ بیک ماڈل متعارف کرایا جائے گا۔ کاجیر نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں، بیٹریوں، اور خودمختار گاڑیوں کی ٹیکنالوجی میں پیشرفت Togg کی مسابقتی برتری کو مزید مضبوط کرے گی۔
انہوں نے ترکیہ کی سیٹلائٹ کی پیداوار میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کیا، جس سے ملک کو زمین کی نگرانی، امیجنگ، اور مواصلات کی ٹیکنالوجیز میں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کا موقع ملے گا۔ کاجیر نے کہا کہ ترکیہ یقینی طور پر سیٹلائٹ کی پیداوار میں ایک اہم کھلاڑی بنے گا۔وزیر نے چاند کے پروگرام کو ترجیحی منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مکمل طور پر مقامی خلائی جہاز کے ساتھ چاند کی تلاش کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہائبرڈ راکٹ انجن کے تمام ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں، اور ہم پیداوار میں منتقل ہو رہے ہیں۔ ہم پہلے ڈیٹا جمع کرنے کے لیے چاند کی مدار میں سیٹلائٹ بھیجیں گے، جو بالآخر چاند کی سطح پر نرم لینڈنگ کی طرف لے جائے گا۔ کاجیر نے کہا کہ ہم اپنے چاند کے عزائم کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہیں۔ ترکیہ میں 11,000 سے زائد ٹیکنو پارکس اور 1,600 سے زائد تحقیق و ترقی اور ڈیزائن مراکز موجود ہیں، اور ملک میں سات “یونیکورنز” (وہ اسٹارٹ اپس جو ایک بلین ڈالر سے زائد کی مالیت کے ہیں) ہیں۔
کاجیر نے کہا کہ اگر ہمارے ٹیک اسٹارٹ اپس ہم سے سرمایہ کاری حاصل کرتے ہیں، تو ہم مزید یونیکورنز دیکھ سکتے ہیں۔ ان کی وزارت نے پچھلے پانچ سالوں میں ترکیہ کے ٹیک اسٹارٹ اپس میں 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، اور وہ نئے اقدامات کے ساتھ مزید ترقی کی توقع رکھتے ہیں۔ کاجیر نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کی مسلسل حمایت اور محنت طلب شعبوں کے لیے ایک پروگرام پر زور دیا، اور کہا کہ ترقی کے حصول میں کوئی بھی شعبہ پیچھے نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر شعبے کا تحفظ کریں گے اور ترقی کو ترکیہ کے ہر شہر اور علاقے تک پہنچائیں گے، جب کہ ہائی ٹیک صنعتوں میں پیشرفت کریں گے۔