امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت کے بعد ترکیہ اور امریکہ کے اقتصادی تعلقات میں بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق، ٹرمپ کی دوسری مدت میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات، سرمایہ کاری، اور اقتصادی پالیسیوں میں اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔امریکہ اور ترکیہ کے درمیان کاروباری تعلقات مزید مستحکم ہو سکتے ہیں، خاص طور پر توانائی، دفاعی صنعت، اور دیگر اہم شعبوں میں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ ترکیہ کو اپنے تجارتی شراکت دار کے طور پر اہمیت دے گا، اور دونوں ممالک کی حکومتیں مشترکہ اقتصادی مفادات کو مزید فروغ دینے کے لیے کام کریں گی۔
ٹرمپ کی دوسری مدت میں امریکی اقتصادی پالیسیوں میں ترکیہ کے لیے بھی نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں، جن میں دفاعی سامان کی خریداری اور سرمایہ کاری کی نئی راہیں شامل ہیں۔ امریکی حکومت ترکیہ کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے نئی حکمت عملی اختیار کر سکتی ہے۔ترکیہ کی حکومت بھی اس تبدیلی کے لیے تیار ہے اور امریکی پالیسیوں کو قریب سے دیکھنے اور مناسب اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔