ترکیہ میں نقدی کی ادائیگیوں کی اہمیت میں کمی آ رہی ہے، اور حالیہ برسوں میں کارڈ کی ادائیگیاں تقریباً دوگنا ہو گئی ہیں۔ یہ تبدیلی ملک میں مالیاتی ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافے کی غمازی کرتی ہے، جہاں صارفین کی بڑی تعداد اب کیش کے بجائے کارڈ یا دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ادائیگیاں کر رہی ہے۔ترکیہ کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال کے دوران ملک میں کارڈ کی ادائیگیوں کا حجم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ اس میں خاص طور پر ڈیجیٹل اور موبائل پیمنٹ کے رجحان میں تیزی آئی ہے، جس سے کاروباروں اور صارفین کے لیے مالی لین دین کو آسان بنایا گیا ہے۔
کارڈ ادائیگیاں نہ صرف صارفین کے لیے سہولت کا باعث بن رہی ہیں بلکہ اس سے اقتصادی شفافیت اور ٹیکس کے نظام میں بھی بہتری آئی ہے۔ مالیاتی ادارے اور حکومت دونوں اس تبدیلی کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، تاکہ نقدی کی گردش کو کم کیا جا سکے اور معیشت کو ڈیجیٹلائز کیا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس رجحان سے ترکیہ کی معیشت میں نئی جہتیں آئیں گی اور تجارتی لین دین میں تیزی آئے گی۔ ترکیہ میں مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں نے اپنے صارفین کو ایپلیکیشنز اور موبائل بینکنگ کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی ہے، جس سے مزید افراد اس نظام کا حصہ بن رہے ہیں۔