ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اپنی جماعت، جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی)، کی آٹھویں صوبائی کانگریس میں شرکت کے دوران تیسری صدارتی مدت کے لیے اپنی ممکنہ امیدوار کی طرف اشارہ کیا ہے، جس سے سیاسی حلقوں میں بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔کانگریس کے دوران معروف ترک فنکار تاتلیسیس نے صدر ایردوان سے سوال کیا، “کیا آپ آئندہ صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے؟” اس پر صدر ایردوان نے جواب دیا، “اگر آپ ہیں، تو میں بھی ہوں۔”اس جواب نے تیسری صدارتی مدت کے امکان پر بحث کو مزید بڑھا دیا ہے۔
صدر کے مشیر، مہمت یوکم نے بھی اس امکان کو تقویت دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں صدر کے لیے استثنائی امیدوار کی گنجائش موجود ہے، اور یہ امکان 2027 کی دوسری ششماہی میں سامنے آ سکتا ہے۔اس سے قبل، نومبر 2024 میں، صدر ایردوان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، “جب تک اللہ ہمیں زندگی عطا فرمائے اور ہماری قوم متفق ہو، ہم ترکیہ اور اپنی قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔”تاہم، صدر ایردوان کی جانب سے تیسری صدارتی مدت کے لیے باضابطہ اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
اس بحث کے دوران، مرکزی اپوزیشن جماعت، ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی)، کے چیئرمین، اوزگور اوزل، نے صدر ایردوان کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، “ہم اس ہفتے انتخابی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ وہ تاخیر نہ کریں، فوراً اپنے گروپ کو ہدایت دیں، اور ہم اس ہفتے فیصلہ کریں۔”سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر صدر ایردوان تیسری مدت کے لیے امیدوار بنتے ہیں، تو اس کے لیے آئینی ترمیم یا پارلیمنٹ کے ذریعے قبل از وقت انتخابات کی ضرورت ہوگی۔سی ایچ پی نے اس امکان کی سخت مخالفت کی ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ آئین میں کسی بھی تبدیلی کے لیے عوامی رائے شماری ضروری ہے۔اس وقت، صدر ایردوان کی تیسری صدارتی مدت کے لیے امیدوار بننے کی ممکنہ راہ میں آئینی رکاوٹیں اور سیاسی مزاحمت موجود ہے، جو اس بحث کو مزید پیچیدہ بناتی ہیں۔
صدر ایردوان نے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینگے یا نہیں،اشارہ دے دیا
79
پچھلی پوسٹ