ترکیہ کے وزیرِ قومی دفاع، یاشار گولیر نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کے لیے صرف ایک ہی راستہ باقی ہے: وہ اپنے ہتھیار ڈال کر خود کو ترک قانون کے سپرد کر دیں۔ وزیر گولیر نے صوبہ باتمان میں ترک فوجیوں سے ملاقات کی اور انہیں سالِ نو کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2024 کو جامع اور وسیع پیمانے کی سرگرمیوں کے ساتھ مکمل کیا ہے اور 2025 کا آغاز بھی اسی حوصلے اور عزم کے ساتھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک حساس دور سے گزر رہے ہیں، جہاں عالمی طاقتوں کا توازن بدل رہا ہے، جغرافیائی اور سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، اور سلامتی کی صورتحال میں بے یقینی گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اس پس منظر میں ترکیہ نے مؤثر اور کثیرالجہتی پالیسیوں کے ذریعے ایک اسٹریٹجک کردار حاصل کر لیا ہے۔
شمالی عراق اور شام میں جاری سرحد پار کارروائیوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے گولیر نے کہا، “ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ اُس وقت تک مضبوط عزم کے ساتھ جاری رہے گی جب تک ہماری سرحدوں کی مکمل حفاظت یقینی نہیں ہو جاتی۔ دہشت گردوں کے لیے واحد راستہ یہی ہے کہ وہ ترک قانون کے سامنے ہتھیار ڈال دیں اور خود کو حکام کے حوالے کر دیں
دہشت گردوں کے پاس اب کوئی دوسرا راستہ نہیں،انکے خلاف بھرپور کارروائیوں جاری رہیں گی :ترک وزیر دفاع
62