یکم جنوری 2025 کو استنبول کے گالاتا پل پر ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک عظیم الشان ریلی میں شرکت کی۔ یہ مظاہرہ نیشنل ول پلیٹ فارم کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا، جو تقریباً 400 سول سوسائٹی تنظیموں کا مجموعہ ہے، اور اس کی قیادت ترک یوتھ فاؤنڈیشن (TÜGVA) نے کی۔
شرکاء نے ترک اور فلسطینی پرچم لہرائے اور “غزہ میں نسل کشی بند کرو” اور “ایک سورج طلوع ہو رہا ہے” جیسے بینرز اٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے “اللہ اکبر” کے نعرے بھی بلند کیے۔ کچھ مظاہرین نے “فری فلسطین” کے نعرے دیواروں پر تحریر کیے۔
اس موقع پر وزیرِ نوجوانان و کھیل عثمان آشکن باک، وزیرِ صنعت و ٹیکنالوجی محمد فاتح کاچر، وزیرِ تجارت عمر بولات، سابق اسپیکر مصطفیٰ شینتوپ، حُر دا پارٹی کے رہنما زکریا یاپیجی اولو اور حکمران جماعت اے کے پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ماہر اُنال بھی موجود تھے۔
صدر رجب طیب ایردوان کے صاحبزادے بلال اردوان نے بھی ریلی سے خطاب کیا اور کہا: “مسلمان بیدار ہیں، ہم زندہ ہیں، ہم کھڑے ہیں۔ ہم یہاں اپنے غصے، احتجاج، نعروں اور دعاؤں کے ساتھ موجود ہیں۔ غزہ اکیلا نہیں، فلسطین اکیلا نہیں، شام اکیلا نہیں۔”
یہ ریلی اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری حملوں کے خلاف ترکی میں عوامی غم و غصے کا اظہار تھی، جہاں صدر ایردوان نے بھی اسرائیلی کارروائیوں پر شدید تنقید کی ہے۔