ترکیہ نے 2002 سے لے کر اب تک 5,900 سے زائد تاریخی عمارتوں اور فاؤنڈیشن اثاثوں کو بحال کرنے کا اہم کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ ان اثاثوں میں مساجد، حمام، مدرسے، مسافر خانے اور دیگر اہم تاریخی عمارتیں شامل ہیں جو ملک کے ثقافتی ورثے کا حصہ ہیں۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فاؤنڈیشنز کے مطابق، یہ بحالی منصوبے ملک کی ثقافت اور تاریخ کو محفوظ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ یہ اقدامات ترکیہ کی قدیم عمارتوں کو محفوظ کرنے اور سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے ہیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اس کامیابی کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ثقافتی ورثے کا تحفظ ملک کی پہچان اور تاریخ کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
بحالی کے ان منصوبوں سے نہ صرف ترکیہ کے تاریخی ورثے کو محفوظ کیا گیا بلکہ ان عمارتوں کو سیاحت کے قابل بھی بنایا گیا، جو مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے مرکزِ نگاہ بن چکی ہیں۔ ان منصوبوں کی کامیابی نے دنیا بھر میں ترکیہ کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔
ترکیہ نے 2002 سے اب تک 5900 سے زائد تاریخی ورثے کو بحال کر لیا
81