ترکیہ…ترکیہ نے دفاعی خود کفالت کے سفر میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے اپنے جدید مرکزی جنگی ٹینک “آلتائے” کی مکمل اور بڑے پیمانے پر پیداوار انقرہ میں قائم بی ایم سی (BMC) کے پلانٹ میں شروع کر دی ہے۔ اس اقدام کو ملک کی دہائیوں پر محیط دفاعی امنگوں کی تکمیل کی سمت ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔بی ایم سی کے چیئرمین، فواد توسیالی نے جمعے کے روز اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ترکیہ کی سو سالہ خواہش کو عملی شکل دے رہا ہے۔ ان کے مطابق، فیکٹری کی تعمیر گزشتہ سال مکمل کی گئی تھی اور اب باقاعدہ پیداوار شروع ہو چکی ہے، جس کا مقصد ترک مسلح افواج اور ان کے اتحادیوں کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔آلتائے ٹینک کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے اور اسے بی ایم سی کی ذیلی کمپنی بی ایم سی پاور کی جانب سے تیار کردہ مقامی “باتو” انجن کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ انقرہ میں واقع یہ فیکٹری صنعتی روبوٹس اور جدید مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے تاکہ پیداوار کے ہر مرحلے پر سخت نگرانی اور معیار کی جانچ ممکن ہو سکے۔توسیالی نے بتایا کہ باتو انجن کی 400 سے 1,500 ہارس پاور کی مختلف اقسام موجود ہیں، جنہیں استعمال میں لانے سے پہلے تقریبا 10,000 کلومیٹر تک ٹیسٹ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک تمام سسٹمز، بشمول فضائی اور دفاعی نظام، کامیابی سے آلتائے ٹینک کے ساتھ ہم آہنگ ہو چکے ہیں اور کسی قسم کی رکاوٹ سامنے نہیں آئی۔آلتائے کے ساتھ ساتھ، بی ایم سی کا یہی پلانٹ اگلی نسل کی 8×8 بکتر بند جنگی گاڑی “التوغ” کی تیاری بھی کرے گا، جو کمپنی کی دفاعی پیداوار میں ایک اور اہم اضافہ ہے۔دفاعی صنعت کی سرکاری ایجنسی (SSB) کے سربراہ، حالق گورگن نے اس منصوبے کے پیچھے مختلف شعبوں کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے اس منصوبے پر ذاتی طور پر نظر رکھی اور اس کی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لیا۔
ترکیہ نے مقامی ساختہ “آلتائے” ٹینک کی مکمل پیداوار کا آغاز کر دیا
62