کراچی…طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وبا کے بعد سب سے زیادہ اموات اب امراض قلب کی وجہ سے ہو رہی ہیں۔کراچی کے اسپتالوں میں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس پر ماہرین نے تشویش ظاہر کی ہے۔ آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی کنسلٹنٹ کارڈیولوجسٹ ڈاکٹر فرحالا بلوچ کے مطابق، کورونا سے قبل سالانہ ایک ہزار سے ڈیڑھ ہزار مریض ہارٹ اٹیک کے علاج کے لیے اسپتال آتے تھے، مگر 2021 سے 2024 تک یہ تعداد بڑھ کر ڈھائی ہزار سے تین ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ڈاکٹر فرحالا بلوچ نے بتایا کہ وبا کے دوران ہارٹ اٹیک کی شرح میں اضافہ مختلف عوامل کی وجہ سے ہوا، جن میں ورک فرام ہوم کی وجہ سے بڑھا ہوا کام کا دبا، غیر صحت مند طرزِ زندگی اور موٹاپا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں بھی ہارٹ اٹیک کے کیسز بڑھ رہے ہیں، اور 40 سال سے کم عمر افراد میں کارڈیوجینک شاک کے باعث اموات ہو رہی ہیں۔ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ کورونا نے ہارٹ اٹیک کی شرح کو بالواسطہ طور پر بڑھایا ہے، جبکہ ویکسین لگوانے والے کچھ افراد دل میں درد جیسی شکایات بھی ظاہر کرتے ہیں، جس سے ویکسین کے بارے میں ابہام پیدا ہوا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا انفیکشن براہِ راست ہارٹ اٹیک میں اضافے کا سبب بنا، اور اس پر تحقیق جاری ہے۔
کراچی میں کورونا کے بعد ہارٹ اٹیک کے کیسز میں خطرناک اضافہ
10