کراچی (اسپورٹس ڈیسک) — پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان حنیف خان نے حالیہ جنگی کشیدگی اور بھارت میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں قومی ہاکی ٹیم کو بھارت نہ بھیجنے کی تجویز دے دی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حالیہ شکست کے بعد بھارت میں پینک کی کیفیت ہے، ایسی صورتحال میں وہاں پاکستانی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سنجیدہ خدشات ہیں۔ “بھارت پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا، سیکیورٹی کی کیا گارنٹی ہے؟” حنیف خان نے سوال اٹھایا۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کھیل میں ہمیشہ بھارت نے رکاوٹیں ڈالی ہیں، پاکستان نے نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ “بھارت ہمیں منع کرے یا نہ کرے، ہمیں خود وہاں نہیں جانا چاہیے۔”
انہوں نے وزیر اعظم اور صدر پاکستان سے اپیل کی کہ وہ قومی ہاکی ٹیم کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کریں، اور تجویز دی کہ ایشیا کپ کو یو اے ای یا ملائیشیا منتقل کیا جائے۔
حنیف خان نے مزید کہا کہ بھارت نے ماضی میں کرکٹ میں بھی ایسی ہی رکاوٹیں کھڑی کیں، اور اب ہاکی میں بھی وہی طرز عمل اختیار کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، بھارت ہر وہ حربہ استعمال کرتا ہے جس سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج متاثر ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے تعلقات معمول پر نہیں آتے، پاکستان کو اپنی ٹیمیں بھارت نہ بھیجنے کا واضح مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔