ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے 6 فروری 2023 کو آنے والے تباہ کن زلزلوں کی دوسری برسی کے موقع پر متاثرہ علاقوں کی بحالی کے عزم کا اعادہ کیا۔ ایردوآن نے ایڈی یمان میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “اس دن ہمارے شہر ملبے سے بھرے ہوئے تھے اور ہمارے دل غم سے بھرے ہوئے تھے، مگر آج وہی شہر نئی زندگی سے بھرے ہوئے ہیں، جہاں بچے اور نوجوان امید بھری مسکراہٹوں کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کسی بھی متاثرہ شہری کو گھر اور روزگار کے بغیر نہیں چھوڑے گی اور اس سال کے آخر تک 453,000 رہائشی یونٹس مکمل کرلیے جائیں گے۔ ایردوآن نے یہ بھی کہا کہ متاثرہ علاقوں میں 11,000 کلومیٹر سے زیادہ پینے کے پانی، سیوریج اور بارش کے پانی کی لائنز کی مکمل تجدید کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مالی طور پر زلزلے کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس تباہی کا مجموعی خرچ 104 ارب ڈالر (3.73 ٹریلین لیرا) ہے، جبکہ بالواسطہ اخراجات 150 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “جب کچھ لوگ سیاسی فائدہ کے لیے سوال کر رہے تھے کہ ریاست کہاں ہے؟’ ہم نے مضبوطی سے جواب دیا کہ ‘ریاست اپنے عوام کے ساتھ ہے۔ تعلیمی بحالی پر بھی زور دیتے ہوئے، ایردوآن نے بتایا کہ 132,168 کلاس رومز کی تعمیر کی جا چکی ہے اور 524 نئے اسکول بنائے جا چکے ہیں۔
صدر ایردوآن نے مزید کہا کہ ہاتائے ایئرپورٹ پر 3,000 میٹر طویل رن وے کی تعمیر جاری ہے، اور وزارت صحت نے 110 صحت سہولتیں مکمل کی ہیں جن میں 5,588 بستروں کی گنجائش ہے۔انہوں نے اس بات کا عہد کیا کہ حکومت متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑی رہے گی تاکہ کوئی بھی اس بحالی کے سفر میں پیچھے نہ رہ جائے۔