سوڈان کی موجودہ جنگ نے پورے خطے میں سنگین بحران پیدا کر دیا ہے، اور ترکیہ اس تنازعے کے حل کے لیے ایک اہم کھلاڑی بن کر سامنے آیا ہے۔ ترکیہ نے سوڈان کی دونوں فریقوں کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور اس کے وزیر خارجہ، مولود چاوش اوغلو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترکیہ سوڈان کی جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی مکمل حمایت فراہم کرے گا۔
ترکیہ نے سوڈان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں کی ہیں اور ان کی جانب سے دونوں فریقوں کے ساتھ اپنی قریبی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے ایک نیوٹرل ثالث کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اس کا مقصد سوڈان میں دیرپا امن قائم کرنا اور اس کے عوام کی حالت بہتر بنانا ہے۔یہ پیش رفت ترکیہ کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سیاسی اثر و رسوخ کا بھی عکاس ہے، اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ترکیہ نہ صرف اپنے علاقے میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک اہم طاقت بن چکا ہے جو عالمی امن کے لیے سرگرم ہے۔