فرانس نے شامی صدر بشار الاسد کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ فرانسیسی عدلیہ کی جانب سے جاری کردہ اس وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد نے 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے دوران اپنے مخالفین کے خلاف غیر قانونی طاقت کا استعمال کیا، اور شامی عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر ظلم و تشدد کیا۔ اس فیصلے میں شامی حکومت کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
فرانس کی عدالت نے اس بات کی تفتیش کی کہ شامی حکومت نے مخالفین کو دبانے کے لیے سرکاری فوج اور دیگر گروپوں کو قتل، اغوا اور تشدد کی کارروائیاں کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ وارنٹ اس وقت جاری کیا گیا جب فرانسیسی حکومت اور بین الاقوامی عدالتیں بشار الاسد کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی ضرورت پر زور دے رہی ہیں۔فرانس نے اس معاملے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ اس جنگی جرائم کے سلسلے میں عالمی برادری ذمہ داری کا مظاہرہ کرے تاکہ شامی عوام کے حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔