ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے شام میں سرگرم تمام دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، اور کہا ہے کہ پی کے کے اور وائی پی جی جیسے گروپوں کو امن مذاکرات یا طاقت کے ذریعے ختم کیا جائے گا۔ اپنے خطاب میں ایردوان نے زور دیا کہ ترکیہ کی جنوبی سرحدوں کو محفوظ بنانا ملکی اور علاقائی سیکیورٹی کے لیے انتہائی اہم ہے، اور یہ کہ ترکیہ اپنے ہمسایہ ملک شام میں دہشت گردوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گرد گروہ ہتھیار نہیں ڈالتے تو ترکیہ کی فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ایردوان نے بیرونی قوتوں کی جانب سے ان دہشت گرد گروپوں کی حمایت پر ترکیہ کے تحفظات کو دوبارہ دہرایا، خاص طور پر ان ممالک پر تنقید کی جو وائی پی جی کو دہشت گرد تنظیم نہ سمجھتے ہوئے ان کی حمایت کر رہے ہیں۔ شام کے بحران کے جاری رہنے کے ساتھ، ترکیہ کا یہ عزم کہ وہ اپنی سرحدوں کو محفوظ رکھنے کے لیے فوجی اور سفارتی دونوں طریقوں کو اپنائے گا، اس کے خطے میں دہشت گردی کے خلاف مضبوط موقف کو ظاہر کرتا ہے۔
شام میں تمام دہشت گرد گروہوں کو پُرامن طریقے سے یا پھر طاقت کے ذریعے ختم کیا جائے گا: ایردوان
109