وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2019 میں ترکیہ پر عائد کردہ بعض پابندیاں اٹھا رہا ہے۔ یہ فیصلہ 17 جنوری 2025 کو عوامی طور پر جاری کیا گیا اور امریکہ اور ترکیہ کے تعلقات میں ایک اہم تبدیلی کی علامت ہے، جو کئی مہینوں کی سفارتی بات چیت کے بعد سامنے آیا۔یہ پابندیاں، جو ابتدا میں ترکیہ کی شمالی شام میں فوجی کارروائیوں کے ردعمل میں عائد کی گئی تھیں، اہم ترک حکام اور اداروں پر لگائی گئی تھیں۔ تاہم حالیہ پالیسی تبدیلی کے تحت ان پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ممکنہ بہتری کا اشارہ دیتی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ایک وسیع تر کوشش کا حصہ ہے تاکہ ترکی کے ساتھ علاقائی سیکیورٹی مسائل پر تعاون کو مضبوط کیا جا سکے اور مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔ انقرہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے دوطرفہ تعلقات میں رکاوٹ کے طور پر دیکھتے ہوئے پابندیوں کے خاتمے کی طویل مدت سے حمایت کی ہے۔
امریکہ نے ترکیہ کے ساتھ دفاعی، انسداد دہشت گردی اور علاقائی استحکام کے معاملات پر قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کی راہ ہموار کر سکتا ہے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں جاری جغرافیائی سیاسی چیلنجز کے پیش نظر۔اگرچہ پابندیوں کا خاتمہ ایک مثبت پیشرفت سمجھا جا رہا ہے، بعض تشویشیں ابھی بھی موجود ہیں کہ مستقبل میں امریکہ اور ترکیہ کے تعلقات کس سمت میں جائیں گے۔
وائٹ ہاؤس نے 2019 میں ترکی پر عائد بعض پابندیاں اٹھا لیں
80