روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 17 جنوری 2025 کو ایک نئے فرمان پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت 2025 میں ریزرو فورسز کی فوجی تربیت کا انتظام کیا جائے گا۔ اس فرمان کا مقصد روس کی ریزرو فوجی یونٹوں کی تیاری کو بڑھانا اور ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مستحکم کرنا ہے۔یہ فیصلہ فوجی تیاری پر بڑھتے ہوئے زور کا حصہ ہے، جس میں روسی حکومت اپنی ریزرو فورسز کی دیکھ بھال اور تربیت کو ترجیح دے رہی ہے۔ اس اقدام کو روس کی دفاعی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ وہ کسی بھی ممکنہ سیکیورٹی خطرات کے لیے تیار رہے۔
اس فرمان کے تحت ہزاروں ریزرو فوجیوں کو خصوصی فوجی تربیت فراہم کی جائے گی، جس میں ایسے مشقیں شامل ہوں گی جو ان کی آپریشنل صلاحیت اور جدید فوجی ٹیکنالوجیز سے آگاہی بڑھائیں گی۔ اس سے روس کی مجموعی دفاعی ساخت کو مزید مضبوط بنانے کی توقع ہے، جس سے وہ جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے مطابق جلدی ردعمل دینے کے قابل ہو گا۔پیوٹن کا یہ اقدام مغربی ممالک کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے، خاص طور پر یوکرین جیسے خطوں میں جاری جغرافیائی سیاسی تنازعات کے پیش نظر۔ اس فرمان کو روس کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے تاکہ وہ بیرونی خطرات کے خلاف اپنی طاقت کو مزید مستحکم کر سکے۔فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طویل مدتی فوجی تیاری کی طرف ایک قدم ہے، جس میں روس کی دفاعی اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور تربیت یافتہ ریزرو فورس کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔