امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک صدارتی ہدایت نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت قبرص کو امریکی حکومت سے براہ راست ہتھیار خریدنے اور اضافی فوجی سازوسامان حاصل کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔یہ اقدام مشرقی بحیرۂ روم میں استحکام کو فروغ دینے اور قبرص کو ایک قابل اعتماد امریکی شراکت دار کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے۔قبرص کے صدر نکوس کرسٹوڈولائیڈس کی قیادت میں، جو 2023 میں منتخب ہوئے، قبرص نے مغربی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے اور نیٹو میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی سفیر جولی ڈی فشر نے اس پیش رفت کو دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کے تعاون کو گہرا کرنے اور خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے اہم قرار دیا ہے۔یہ فیصلہ 2020 میں قبرص پر سے دہائیوں پرانے اسلحہ پابندی کے خاتمے کے بعد سامنے آیا ہے، جس سے قبرص کو امریکی اسلحہ اور فوجی سازوسامان تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔تاہم، ترکیہ نے اس پیش رفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کیونکہ یہ اقدام خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے